in

کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے پر شاہین آفریدی نے کیا ردعمل دیا؟

نجی ٹی وی دنیا نیوز کےمطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدیداران نے شاہین شاہ آفریدی کو قومی ٹیم کی کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے سے آگاہ کیا تو انہوں نے ردعمل میں سوال اٹھایا کہ کیا مجھے کپتانی سے ہٹانے کی وجوہات بتائی جا سکتی ہیں، اس پر پی سی بی حکام کی جانب سے انہیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

شاہین شاہ آفریدی کو قیادت سے ہٹانے کی اطلاعات کئی روز سے زیرگردش ہیں لیکن حیران کن طور پر خود انھیں پی سی بی کے کسی آفیشل یا سلیکٹر نے آگاہ کرنا مناسب نہ سمجھا، البتہ میڈیا میں نشاندہی ہونے کے بعد اب یہ ’’فریضہ‘‘ پورا کر لیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک سلیکٹر نے شاہین سے کہا کہ ’’ہم کپتان کی تبدیلی کا سوچ رہے ہیں‘‘، پیسر نے وجہ پوچھی تو کوئی خاص جواب سامنے نہ آیا بلکہ یہ توجیہ دی گئی کہ بیٹر بولر سے بہتر کپتان ثابت ہوتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پی سی بی حکام کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی کو کہا گیا کہ آپ کو فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے جس کے تحت بابر اعظم کو دوبارہ کپتانی کی ذمہ داری سونپ دی جائے گی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اس معاملے پر فاسٹ بولر سے سلیکشن کمیٹی نے بھی رابطہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ مسئلہ ان کھلاڑیوں کے درمیان بھی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے جو اس وقت کاکول میں آرمی فٹنس کیمپ میں شریک ہیں۔ ایک روز قبل یہ خبر آئی تھی کہ سلیکشن کمیٹی نے بابر اعظم کو نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز کے لیے دوبارہ ٹی ٹوئنٹی کپتان مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بابر اعظم نے 2023ء کے ون ڈے ورلڈ کپ سے پاکستان کے مایوس کن اخراج کے بعد تمام فارمیٹس میں کپتانی چھوڑ دی تھی جس کے بعد پی سی بی نے شاہین کو ٹی ٹوئنٹی کا کپتان اور شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا تھا۔ تاہم پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن میں لاہور قلندرز کی ناقص کارکردگی اور پی سی بی کے سیٹ اپ میں تبدیلی کے بعد بابر قیمتی سلاٹ کے لیے سب سے اوپر انتخاب کے طور پر سامنے آیا ہے۔

جمعرات کو پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کے ساتھ ایک اجلاس بھی ہوا جس کی صدارت چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر نے کی جس میں سلیکشن کمیٹی کے ارکان محمد یوسف، وہاب ریاض، عبدالرزاق، بلال افضل اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ نے شرکت کی۔ رات گئے ہلچل کے دوران سلیکشن کمیٹی کے ارکان نے قومی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کیں۔ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے قیادت میں ممکنہ تبدیلیوں اور کوچنگ اسٹاف کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ پی سی بی کا مقصد ریڈ بال اور وائٹ بال کرکٹ کے لیے الگ الگ کوچز کا تقرر کرکے منفرد انداز اپنانا ہے اور اس حوالے سے بورڈ کی ویب سائٹ پر اشتہار بھی جاری کردیا گیا ہے جبکہ گیری کرسٹن کو وائٹ بال کرکٹ میں ہیڈ کوچ کے کردار کے لیے غور کیا جا رہا ہے، جیسن گلیسپی ریڈ بال فارمیٹ کے لیے کوچنگ کی کوششوں کی قیادت کریں گے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

صرف ٹی20 نہیں، بابر مطالبات پر ڈٹ گئے

ملک کی خدمت بڑی عزت کی چیز ہے اور وہ غیر مشروط ہوگی، بابر اعظم کے والد کا اہم بیان